خالق ہے تو خدایا مالک ہے تو خدایا
خالق ہے تو خدایا مالک ہے تو خدایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا مالک ہے تو خدایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا
بلبل کو بیکلی دی کلیوں کو خامشی دی
مہکے ہوۓ گلوں کو خاموش دل کشی دی
آب رواں بنایا موجوں کو خود سری دی
ماہ تمام دے کر ٹھنڈی سی روشنی دی
سورج کو دی تمازت بخشا شجر کو سایہ
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا مالک ہے تو خدایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا
سجدے کریں زمیں پر جب پربتوں کے ساۓ
بے نور ہوکے سورج صحرا میں ڈوب جاۓ
پھولوں کو آکے شبنم جس دم وضو کراۓ
سارا نظام قدرت وحدت کی لے سناۓ
ثانی ہے کون تیرا یکتا ہے تو خدایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا مالک ہے تو خدایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا
یہ مرغزار تیرے یہ کوہسار تیرے
نغمات گار ہے ہیں یہ آبشار تیرے
چڑیوں کے چہچہوں میں نغمے ہزار تیرے
قربان سارا عالم پروردگار تیرے
تیرا رہین رحمت ہر خیش ہر پرایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا مالک ہے تو خدایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا
کاشانہء چمن میں شاداب رنگ تیرے
سب گوسفند تیرے آہو پلنگ تیرے
شاہ و وزیر تیرے مست و ملنگ تیرے
اے کن فکان والے سب رنگ ڈھنگ تیرے
مالک ہے تو خدایا خالق ہے تو خدایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا مالک ہے تو خدایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا
وہ جھیل کے افق پر مرغابیوں کے ٹولے
سورج اتر رہا ہے دھرتی پہ ہولے ہولے
چھاۓ فسوں فضا پر جب رات زلف کھولے
سبحان تیری قدرت سارا جہان بولے
ہر شئے پہ لوٹ آۓ تیرے کرم کا سایہ
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا مالک ہے تو خدایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا
دے دے تو تیری نعمت نہ دے تو تیری حکمت
اور دے کے چھین لے تو مولی تری مشیت
سر پر گدا کے رکھے دستار ما بدولت
صدقہ تیرے کرم کا شاہوں کی بادشاہت
تیری عطا سے پایا دنیا نے جو بھی پایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا مالک ہے تو خدایا
اک لفظ کن سے تونے سارا جہاں بنایا
خالق ہے تو خدایا
سرفراز بزمی
سوائ مادھو پور, راجستھان