سحر کا نور بن جاؤ اجالے کی طرف آؤ
سحر کا نور بن جاؤ اجالے کی طرف آؤ
سحر کا نور بن جاؤ اجالے کی طرف آؤ
بیابان و چمن پر تہ بہ تہ ظلمت کا پہرا ھے
درندوں کے کہیں بھٹ ہیں کہیں سانپوں کا ڈیرا ھے
اندھیرا لاکھ روشن ہو اندھیرا پھر اندھیرا ھے
نہ در در ٹھوکریں کھاؤ اجالے کی طرف آؤ
گھنی تاریکیوں کا اب نہ جادو چلنے والا ھے
شبستان عداوت میں محبت کا اجالا ھے
حرا کا نور لے کر آگے آگے کملی والا ھے
سفیر نور بن جاؤ اجالے کی طرف آؤ
پلنگوں سے کہو گزرا زمانہ گوسفندی کا
ملا ھے درس ہم کو مصطفی سے دردمندی کا
زمانہ منتظر ھے پھر نئی شیرازہ بندی کا
چلو تیار ھو جاؤ اجالے کی طرف آؤ
بغاوت چھوڑ دو رحمان کی رحمت میں آجاؤ
شفیع حشر کے دامان کی رحمت میں آجاؤ
بشارت سے بھرے قرآن کی رحمت میں آجاؤ
نہ بھٹکو اور نہ بھٹکاؤ اجالے کی طرف آؤ
وہ جس کی ذات عزت بخشتی ھے کج کلاھوں کو
گداگر جو بنا دیتا ھے پل میں بادشاہوں کو
بڑا رحمان ھے وہ بخش دیتا ہے خطاؤں کو
نہ پچھتاؤ نہ گھبراؤ اجالے کی طرف آؤ
طوی کی ظلمتیں ہیں تم چراغ طور ھوجاؤ
ستم کی آندھیاں ہیں تم حرا کا نور ھوجاؤ
شراب احمد مختار سے مخمور ھو جاؤ
جہاں میں نور پھیلاؤ اجالے کی طرف آؤ
سحر کا نور بن جاؤ اجالے کی طرف آؤ
سحر کا نور بن جاؤ۔ اجالے کی طرف آؤ
سرفراز بزمی